"ڈی کپلنگ" بومرانگ کی طرح آخر میں امریکہ کی طرف ہی پلٹے گی، چینی وزیر خارجہ
چوبیس اگست کو چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے چین کے گوانگ شی زوانگ قومیت کے خود اختیار علاقے میں ہنگری کے وزیر برائے خارجہ امور اور غیر ملکی معیشت سیالڈو کے ساتھ مذاکرات کے بعد مشترکہ طور پر نامہ نگاروں سے ملاقات کی۔ ایک سوال کے جواب میں کہ امریکہ نے چینی کمپنیوں پر زیادہ سے زیادہ پاپندیاں لگاتے ہوئے چین کے ساتھ "مکمل ڈی کپلنگ" اختیار کرنے کا دعوی کیا ہے۔اس پر چین کا کیا ردعمل ہے؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے وانگ ای نے کہا کہ نام نہاد " ڈ ی کپلنگ" نہ ممکن ہے اور نہ معقول ہے۔ اگر یہ صرف سیاسی ہیرا پھیری ہے، تو وہ اپنی ترقیاتی ضروریات کو نظرانداز کرتے ہوئے عام لوگوں کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچائے گی۔ اس کا انجام خطرناک ہوگا۔ ممالک کے درمیان موجودہ تعاون کا زبردستی خاتمہ مارکیٹ کی معیشت کے قوانین اور کاروباری اداروں کی خواہش کی خلاف ورزی ہے۔ آخر میں "بومرانگ" کی طرح خود ہی کو تکلیف ہو گی۔ چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے چالیس سے زیادہ سال کے تجربات سے یہ ظاہر ہوا کہ دونوں ملکوں کے عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے " ڈی کپلنگ" اور تصادم کی بحائے ایک دوسرے کی خوبیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے باہمی تعاون کو فروغ دیا جانا چاہئیے۔
وانگ ای نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین دنیا کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا ، اور چین کے بغیر دنیا ترقی نہیں کر سکتی۔ چین سے "ڈی کپل" کرنے کی کوشش کرنے والوں کو مستقبل کی دنیا کی سب سے بڑی منڈی سے "ڈی کپل" کرنا ہوگا ، اپنی ترقی کے بڑے مواقع سے "ڈی کپل" کرنا ہوگا ، اور نئے عمدہ ترقیاتی رجحانات سے "ڈی کپل" کرنا ہوگا۔