چینی مندوب کی سنکیانگ امور سے متعلق امریکی و برطانوی نمائندگان کے بیانات کی تردید
چوبیس تاریخ کو اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی دہشت گردانہ کارروائیوں سے متعلق ویڈیو کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئےسنکیانگ امور پر امریکی وبرطانوی نمائندگان کے بیانات کی تردید کی اور انسداد دہشت گردی کے بارے میں چین کے اصولی مؤقف پر روشنی ڈالی ۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ چین ان بے بنیاد الزامات کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ یہ بیانات بلا جواز اور بے بنیاد ہیں ۔ دہشت گردی ہماری مشترکہ دشمن ہے ، کوئی اچھا یا برا دہشت گرد نہیں ہوتا ۔ چین انسداد دہشتگردی کے معاملات کو سیاسی رنگ دینے اور انسداد دہشت گردی کے دوہرے معیار کی بھر پور مخالفت کرتا ہے ۔
سنکیانگ ماضی میں دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کا شکار رہا، ان خطرات کے جواب میں ، سنکیانگ نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے متعدد سلسلہ وار اقدامات اختیار کیےہیں ، جو سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کی قراردادوں ، اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی اور متشدد انتہا پسندی کی روک تھام کے ایکشن پلان سے مکمل مطابقت رکھتے ہیں۔ سنکیانگ کے لوگوں نے ان اقدامات کا بھرپورخیرمقدم کیا اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔گزشتہ تین سالوں میں ، سنکیانگ میں دہشت گردی کی ایک بھی کاروائی سامنے نہیں آئی ۔ 2018 کے آخر سے ، مختلف ممالک کے70 سے زائد وفود نے سنکیانگ کا دورہ کیا اور سنکیانگ کے استحکام ، خوشحالی اور ترقی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ مذکورہ اقدامات ہی سنکیانگ کی خوشحالی اور ترقی کی بنیاد ہیں ۔