سنکیانگ میں مذہبی آزادی کی پالیسی پر عملدرآمد

2020-08-28 16:37:54
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ستائیس اگست کو سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی حکومت کے اطلاعاتی دفتر کی نیوز بریفنگ منعقد ہوئی ۔ اس موقع پر محکمہِ قومیتی امورمحمود عثمان نے کہا کہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے سنکیانگ میں "مذہبی آزادی پر پابندی" ، "مسلمانوں پر دباو" ، اور "مساجد کو مسمار کرنے " جیسے دعوے بالکل بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سنکیانگ شہریوں کو کسی بھی مذہب کا انتخاب کرنے کی پوری آزادی ہے۔ شہریوں کی تمام مذہبی سرگرمیاں قانون کے تحت محفوظ ہیں اور کوئی تنظیم یا فرد ان میں مداخلت نہیں کرسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سنکیانگ میں اسلامی کالج ہے اور اس کی مختلف علاقوں میں آٹھ شاخیں ہیں ۔ سنہ انیس سو چھیانوے سے ہر سال ، حکومت حج کی ادائیگی کے لیے ہوائی سفر کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔
" مساجد کو مسمار کرنے " کےنام نہاد دعوے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ بالکل بے بنیاد بات ہے ۔ مقامی مسلمانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ماضی کی پرانی اور شکستہ مساجد کی تعمیر نو کی گئی یا نئی مساجد کی تعمیر کی گئی ۔ مقامی شہریوں نے حکومت کے اس اقدام کا بھر پور خیر مقدم کیا ہے۔

شیئر

Related stories