چین اور فرانس کا انسداد وبا میں اتحاد اور تعاون پر زور
انتیس اگست کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے پیرس میں فرانسیسی وزیر خارجہ جان لودریاں سے ملاقات کی۔وانگ ای نے کہا کہ وبا نے نہ صرف دنیا کو متاثر کیا ہے بلکہ انسانی اتحاد کا تقاضا بھی کیا ہے۔ وبائی صورتحال کے تناظر میں صدر شی جن پھنگ اور صدر میکرون نے چار مرتبہ ٹیلی فونک بات چیت کی جبکہ وزراء خارجہ کے درمیان سات مرتبہ تبادلہ خیال کیا گیا ہے ، دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں اور ہمیشہ ایک دوسرے کی امداد کی گئی ہے ، اتحاد اور تعاون اس وبا سے لڑنے میں سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔ چینی وزیر خارجہ کا انسداد وبا کی معمول کی صورتحال میں پہلا دورہ فرانس ظاہر کرتا ہے کہ چین فرانس کو بطور خودمختار طاقت اور یورپی یونین کی عالمی حیثیت کو نمایاں اہمیت دیتا ہے۔ چین فرانس کے ساتھ مل کر چین۔فرانس تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے تاکہ چین اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے اور موئثر طور پر کثیرالجہتی کا تحفظ کیا جا سکے۔
وانگ ای نے واضح کیا کہ چین اور یورپی یونین کے مابین مفادات سے متعلق کوئی بنیادی تنازعہ نہیں ہے ، مشترکہ مفادات اختلافات سے کہیں بڑھ کر ہیں۔ دنیا میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی کی موجودہ صورتحال میں ، چین اور یورپی یونین کو یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے، دنیا میں مزید استحکام ، بین الاقوامی سلامتی اور تمام ممالک کی ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینا چاہئے۔ چین ، چین - یورپی یونین کے درمیان سیاسی تبادلے کے اگلے مرحلے میں مثبت نتائج کا خواہاں ہے،اور چین - یورپی یونین سرمایہ کاری معاہدے کو رواں برس پایہ تکمیل تک پہنچانے ، کثیرالجہتی اور آزاد تجارتی نظام کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھانے اور یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کو روکنےکے لئے یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادہ ہے۔