چین کی جانب سے کثیر الجہتی کی حمایت کے لیے چار نکاتی تجاویز
انتیس تاریخ کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے فرانسیسی وزیر خارجہ جان لودریاں کے ساتھ پیرس میں ملاقات کے دوران کثیرالجہتی کی حمایت کے لئے چار تجاویز پیش کیں۔وانگ ای نے کہا کہ اُن کے اس دورہ یورپ کے دوران دوسرے ممالک کے ساتھ سب سے بڑا اتفاق رائے کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا ہے۔ کثیرالجہتی بیشتر ممالک خصوصا چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک کی بنیاد ہے۔ اس وقت یکطرفہ پسندی عروج پر ہے ، کچھ ممالک بین الاقوامی معاہدوں کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی عالمی ذمہ داریاں نبھانے سے انکاری ہیں۔ کثیرالجہتی کی عدم موجودگی بین الاقوامی نظام کے لیے نقصان دہ ہے جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے ممالک زیادہ متاثر ہوں گے۔ اس صورتحال میں ، چین اور فرانس کو ذمہ دار بڑے ممالک کی حیثیت سے کثیرالجہتی کی فعال حمایت کرنی چاہئے۔سب سے پہلے کثیرالجہتی تصور پر عمل پیرا رہنا چاہئے۔ دوسرا ، کثیرالجہتی اقدامات اپنانے چاہیے مثلاً موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے چین اور فرانس کو مسلسل رہنما کردار ادا کرنا چاہیے۔ تیسرا ، کثیرالجہتی معاہدوں کی پاسداری کرنا ہوگی۔ یکطرفہ پسند سرگرمیوں مثلاً عالمی معاہدوں سے علیحدگی وغیرہ سے اجتناب کرنا ہو گا ۔ چوتھا ، کثیرالجہتی اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔ کثیرالجہتی کی حمایت اور اس پر عمل درآمد کے لیے سب سے اہم پلیٹ فارم اقوام متحدہ کا ہے ۔دونوں فریقوں کو بین الاقوامی امور میں اپنا بنیادی کردار ادا کرنے میں اقوام متحدہ کی حمایت کرنی چاہئے۔