چین کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کے ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے بیان کی سختی سے تردید
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے اکتیس اگست کو میڈیا بریفنگ کے دوران ایک مرتبہ پھر امریکی وزیر خارجہ پومپیو کے چین سے متعلق تبصرے کی سختی سے تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پومپیو حقائق کے آئنیے میں دیکھیں اور خود سے یہ سوال کریں کہ امریکہ پیرس معاہدے سے کیوں دستبردار ہوا ؟
پومپیو نے دعویٰ کیا کہ چین دنیا میں تقریباً 30 فیصد پلاسٹک آلودگی کا ذمہ دار ہے۔ اس حوالے سے چاؤ لی جیان نے کہا کہ چینی حکومت ماحولیاتی تحفظ کو بہت اہمیت دیتی ہے ۔چین سرسبز ، کم کاربن اور پائیدار ترقی پر عمل پیرا ہے۔ فضائی، آبی اور زمینی آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے تین بڑے عملی منصوبوں پر گہرائی سے عمل درآمد کی بدولت نمایاں نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر ، چین موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن ، پیرس معاہدے اور باسل کنونشن جیسے معاہدوں کی ذمہ داریوں کو بھرپور انداز سے نبھا رہا ہےجس سے عالمی ماحولیاتی گورننس میں مثبت کردار ادا کیا گیا ہے۔
اس کے برعکس امریکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے حوالے سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جس نے نہ تو "کیوٹو پروٹوکول" کی توثیق کی ہے بلکہ "پیرس معاہدے" سے بھی علیحدگی اختیار کر لی ہے ۔امریکی اقدام سبز اور کم کاربن ترقی کے عمل میں ایک رکاوٹ ہے۔دنیا بخوبی آگاہ ہے کون عالمی ماحول اور بین الاقوامی سطح پر لوگوں کی صحت سے لا تعلق ہے۔