چینی صدر شی جن پھنگ اور مراکش کے شاہ محمد ششم کی ٹیلیفونک بات چیت
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اکتیس اگست کی شام کو مراکش کے بادشاہ محمد ششم کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
شی جن پھنگ نے چینی حکومت اور عوام کی جانب سےکووڈ-۱۹ کےخلاف مراکشی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے مکمل مدد و تعاون کا یقین دلایا ۔ چین میں وبا کے خلاف جنگ کے ابتدائی مرحلے میں ، مراکش نے چین کی مدد کی ،اس کے ساتھ مراکش میں موجود چینی شہریوں کی بہترین دیکھ بھال کی۔ اسی طرح مراکش میں وبا پھیلنے کے بعد چین نے انسداد وبا سے متعلقہ سامان کی فراہمی میں تعاون کیا ۔ شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ اس وقت کووڈ-۱۹ کے خلاف ویکسین انسانیت کی حتمی فتح میں سب سے اہم کردار ادا کرے گی اور انہوں نے متعدد موقع پر واضح کیا ہے کہ چینی ویکسین کی تیاری مکمل ہونے اور اسے استعمال میں لانے کے بعد ، اس بات کی تیاری ہے کہ اسے عالمی عوامی مصنوعات کے طور پر ترقی پزیر ممالک ، خاص طور پر افریقی ممالک کو فائدہ پہنچایا جائے۔ چین ، مراکش کے ساتھ ویکسین پر تحقیق اور تعاون کو عملی طور پر فروغ دینے پر راضی ہے۔ فریقین کو دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کثیرالطرفہ پسندی کے تحفظ کے لیے کام کرنا چاہیے ،عالمی ادارہ صحت کے قائدانہ کردار کی حمایت کرنی چاہیئے اور تمام ممالک کے عوام کی زندگی اور صحت کے تحفظ کا مشترکہ طور پر تحفظ کرنا چاہیئے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور مراکش کی گہری روایتی دوستی ہے ۔دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کو سمجھا ہے ، ایک دوسرے پر اعتماد کیا ہے اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور تشویش کے حامل اہم امور پر ایک دوسرے کی بھر پور حمایت کی ہے۔ چین طاقتور چینی کمپنیوں کو مراکش میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دیتا ہے ، اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ" ، چین افریقہ اور چین عرب تعاون فورم کی مشترکہ تعمیر کے فریم ورک کے اندر مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیےمراکش کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہش مند ہے اور اس وبا کے بعد نئے ثقافتی تبادلوں اور تعاون کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس بلیو پرنٹ سے چین اور مراکش کی حکمت عملی میں شراکت کو نئے فوائد مل سکیں گے۔