چین مخالف قوتوں کی سنکیانگ میں ویغور آبادی سے متعلق بیانیے میں کوئی صداقت نہیں ،چینی وزارت خارجہ
چین مخالف قوتوں کی جانب سے سنکیانگ میں ویغور قومیت پر مظالم اور ویغور آبادی کے کنٹرول سے متعلق بیانات سامنے آئے ہیں۔ اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے 2 تاریخ کو میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ سنکیانگ میں ویغور آبادی 2018 میں ایک کروڑ ستائیس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جو گزشتہ 40 برس پہلے کی نسبت دوگنا ہے۔ایسے اعداد و شمار کو کیسے نسل کشی قرار دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1978 میں سنکیانگ میں ویغور آبادی پچپن لاکھ پچاس ہزار تھی ۔ دو ہزار اٹھارہ میں یہ تعداد بڑھ کر ایک کروڑ ستائیس لاکھ دس ہزار ہو چکی ہے ، اعداد و شمار کے مطابق صرف 2010 سے 2018 تک ، ویغور آبادی میں پچیس لاکھ کا اضافہ ہوا جبکہ اضافے کی شرح پچیس فیصد ہے۔ اس کے برعکس ، امریکی تاریخ میں وسیع پیمانے پر ریڈ انڈینز کی ملک بدری اور قتل عام کے باعث ریڈ انڈینز کی آبادی پچاس لاکھ سے کم ہو کر صرف ڈھائی لاکھ رہ گئی ہے۔ حقائق کے تناظر میں یہ "نسل کشی" ہے۔