برطانوی ماہرین نے چین سے وسیع پیمانے پر معاشی علیحدگی کو ناممکن قرار دیا ہے

2020-09-03 16:25:29
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں ، برطانیہ کے انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی اسٹریٹجک اسٹڈیز نے "کووڈ-۱۹ کے بعد عالمی تجارت اور سپلائی چین" کے عنوان سے ایک جائزہ مضمون شائع کیا ہے۔مضمون میں کہا گیا کہ وبا کے بعد بھی چین عالمی سپلائی چین میں "کلیدی کردار" ادا کرتا رہیگا ، ایسے میں چین اور دیگر ممالک کے درمیان وسیع پیمانے پر "معاشی علیحدگی" ناقابل عمل ہے۔

مضمون کے مطابق اول تو ، پیداوار کی منتقلی اور سپلائی چین کی نئی ساخت انتہائی پیچیدہ ، وقت طلب اور کثیر لاگت ہے۔ دوسرا ، اگرچہ کچھ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اپنی مینوفیکچرنگ صنعتوں کی ترقی جاری رکھے ہوئے ہیں ، تاہم وہ اب بھی خام مال اور پرزہ جات کی درآمد کے سلسلے میں چین پر بےحد منحصر ہیں ، اور انفراسٹرکچر کے معاملے میں چین سے کافی پیچھے ہیں۔ تیسرا ، چین کی معیشت اور آبادی کا حجم دوسرے ممالک سے کافی بڑا ہے۔ بہت ساری ملٹی نیشنل کمپنیوں کی چین میں اپنی فیکٹریاں لگانے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ انہیں چین کے 1.4 بلین صارفین سے براہ راست رابطے کے مواقع میسر آ سکتے ہیں۔

مضمون کے آخر میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وبا کے بعد ، انحصار پزیری کم لاگت کی جگہ لیتے ہوئے سپلائی چین مینجمنٹ کا بنیادی مقصد بن جائے گی۔ چین کا ترقی یافتہ انفراسٹرکچر ، بڑا معاشی حجم ، اور وسیع صارفی منڈی ،ملٹی نیشنل کمپنیوں کو قابل اعتماد پیداوار اور تجارتی پلیٹ فارم فراہم کرتی رہیگی۔


شیئر

Related stories