چینی طلبا پر ویزہ پابندی ،ایک نقصان دہ اقدام ہے : سی آر آئی اردو کا تبصرہ
رواں سال امریکہ میں چینی طلبا کے لیے ایک غیر معمولی سال ہے ۔ گزشتہ عرصے میں امریکی انتظامیہ نے اپنے سیاسی مقاصد اور چین کی ترقی کو روکنے کی حکمت عملی کے تناظر میں افواہیں پھیلاتے ہوئے امریکہ میں چینی طلبا کو بد نام کیا ۔ امریکہ کی نارتھ ٹیکساس یونیورسٹی نے حال ہی میں اچانک ایک فیصلہ کیا جس کے مطابق چین کی اسکالرشپ کونسل کے ذریعے مالی اعانت حاصل کرنے والے تمام چینی اسکالرز اور طلبا کو یونورسٹی سے نکال دیا جائے گا اور متعلقہ افراد پر تیس دن کے اندر امریکہ چھوڑنے کی پابندی عائد کی گئی ہے ۔ یہاں تک کہ امریکی سیاستدان کا مشورہ ہے کہ شعبہ سائنس اور انجینئرنگ کے تمام چینی طلبا کو ویزا جاری کرنے کا سلسلہ معطل کردیا جائے ۔ جبکہ اکتیس اگست کو ، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک مرتبہ پھر اس بات کا اشارہ دیا کہ امریکہ،چینی طلباء اور سکالرز پر امریکہ میں تعلیم کے حصول اور تحقیق پرمکمل پابندی لگانے پر غور کر رہا ہے۔
بڑی تعداد میں امریکی جامعات نے چینی طلبا کے لیے ٹرمپ حکومت کی ویزہ کی پالیسی کی مخالفت کی ہے۔تعلیمی شعبے سے متعلقہ افراد کےخیال میں کیمپس میں چینی طلبا بہترین اورسب سے محنتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ طلبہ کے آسان تبادلے، دونوں ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم میں اضافے کا اہم ذریعہ ہیں لیکن حکومت اسے توڑنے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ ایک بہت غلط بات ہے ۔
چین میں ایک محاورہ ہے کہ ممالک کے بہتر تعلقات کا انحصار عوامی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک اور دوستی پر ہوتا ہے ۔ ممالک کے مابین دوستانہ تبادلے کی بنیاد لوگوں کی تفہیم اور تبادلے پر مشتمل ہے ، اور عوام میں باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے تعلیم ایک اہم طریقہ ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان ثقافت و افراد کا تبادلہ دونوں ممالک کے تعلقات کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے ۔ متعلقہ اعدادوشمار کے مطابق امریکہ میں زیر تعلیم چینی طلبا کی کل تعداد تین لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ، جو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء کی کل تعداد کا ایک تہائی حصہ ہے۔ جیسا کہ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھونگ اینگ نے ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے گزشتہ اکتالیس برسوں میں چین اور امریکہ کے درمیان غیر ملکی طلبا سمیت ثقافتی و افرادی تبادلوں نے دونوں ممالک کے عوام میں باہمی افہام و تفہیم کو بڑھا یا اور چین-امریکہ تعلقات کی مستحکم ترقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔کھلا پن ، اشتراک اور تنوع امریکہ کی بنیادی روح ہے لیکن موجودہ امریکی حکومت اس کی مخالف سمت میں چلتے ہوئے امریکہ میں مقیم چینی طلبا کو اپنے ملک سے نکال رہا ہے ۔ اس سے نا صرف چین اور امریکہ کے تعلقات کی صحت مند ترقی کو نقصان پہنچے گا بلکہ یہ " کلہاڑی، اپنے ہی پاوں پر ماری جائے گی "۔