مقامی خصوصیات کی حامل صنعتوں کی ترقی سے کسانوں اور مویشی بانوں کی خوشحال زندگی
چین کے تبت خود اختیار علاقے کے شہر نائنگچی سے ایک سو کلومیٹر دور واقع تھن بائی گاؤں مقامی طور پر ایک مشہور دیہی سیاحتی مقام بن گیا ہے ۔ دو ہزار سولہ میں دوسرے علاقے میں کام کرنے والے کسان دیجوام نے اپنے گاؤں میں واپس آ نے کے بعد گاؤں کی کمیٹی کے ساتھ گاؤں کو دیہی سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کا خیال پیش کیا۔ ان کے اس خیال کو گاؤں والوں کی جانب سے بھر پور پزیرائی اور تعاون حاصل ہوا ۔ بعد میں زیادہ سے زیادہ سیاح یہاں سیر کے لیے آنے لگے جس سے گاؤں والوں کی آمد ن میں خوب اضافہ ہوا۔
ادھر شہر نائنگچی سے چھتیس کلومیٹر دور واقع جیو با گاؤں اسٹرابری اگانے کے باعث دو ہزار سولہ میں غربت سے نجات پا گیا ۔ اور اپنے خصوصی قدرتی وسائل سے فائدہ اتھاتے ہوئے جیو با گاؤں نے بھی سیاحتی ترقی حاصل کی ۔
تھن بائی گاؤں اور جیو با گاؤں نےمقامی حیاتیاتی ماحول کے مطابق مناسب خصوصی صنعتوں کو ترقی دی اور اس کوشش سے مقامی کسان اور مویشی بان خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگئے ہیں ۔