چینی صدر شی جن پھنگ کی جرمنی اور یورپی یونین کے رہنماؤں سے مشترکہ ملاقات
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے چودہ تاریخ کو بیجنگ میں یورپی یونین کے موجودہ چیرمین ملک جرمنی کی چانسلر انجلا مرکیل،یورپی کونسل کے چیرمین چارلسمیشل اور یورپی کمیشن کی چیرپرسن ارسلا ون ڈئیر لیئن سے ویڈیو لنک کے ذریعے مشترکہ ملاقات کی۔ فریقین نے چین یورپ جغرافیاتیاشارات کے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ۔اسی طرح چین یورپ سرمایہ کاری کے معاہدے کے مذاکرات کو تیز بناتے ہوئے رواں سال مکمل کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔فریقین نے ماحولیات اور آب و ہوا سے متعلق اعلی سطحی بات چیت اور ڈیجیٹل شعبے میں اعلی سطحی مذاکرات کے قیامکا فیصلہ کیا تاکہ چین اور یورپ کے مابین ماحول دوست شراکت دار انہ تعلقات اور ڈیجیٹل تعاون کے شراکت دار انہ تعلقات قائم کیے جاسکیں ۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ فریقین کو میکرو اقتصادی پالیسی کی ہم آہنگی کو مضبوط بناتے ہوئے عالمی صنعتی و فراہمی چین کا تحفظ کرنا چاہیئے،ویکسین کی تحقیقات پر تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے اور ترقی پذیر ممالک میں ویکسین کی تقسیم پر بھرپورتوجہ دینی چاہیے۔افرادی اور مالی آمدورفت کے لیے سہولیات فراہم کرنی چاہیے۔افریقی ممالک کیمنشا کے مطابق افریقہ کے لیےسہ فریقی تعاون کو مثبت طور پر فروغ دینا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے اس موقع پر سنکیانگ اور ہانگ کانگ امور سے متعلق چین کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے زور دیا کہ چین اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی ملک کی مداخلت کی بھرپور مخالفت کرتا ہے۔انسانی حقوق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چین اس میں دوہرے معیار کی مخالفت کرتا ہے،انسانی حقوق کےمعاملے میں"اساتذہ" کو قبول نہیں کرتا اور باہمی احترام کی بنیاد پر تبادلہ کرنے پر تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کو یقین ہے کہ یورپ اپنے اندر موجود انسانی حقوق کے مسائل کو حل کر سکتا ہے۔
یورپی رہنماؤں نے کہا کہ چین یورپ کا اہم اسٹریٹجک شراکت دار ہے۔موجودہ دنیاکو کثیرالجہتی کے مشترکہ تحفظ،یک طرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفتکے لیےیورپ اور چین کےدرمیان مضبوطاتحاد و تعاون کی ضرورت ہے۔یورپ چین کے ساتھ ملکر بات چیت ، باہمی اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے کیلئےتیار ہے۔یورپ ،عالمی ادارہ صحت ،عالمی تجارتی تنظیم سمیت عالمی تنظیموں میں تعاون کو مضبوط بنانے ، آزاد تجارت کا تحفظ کرنے میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوطکرنے کے لیے بھی تیار ہے۔یورپ تسلیمکرتا ہے کہ انسانی حقوق کے امور سے متعلق یورپ میں بھی مسائل موجود ہیں اور امید کرتاہے کہ چین کے ساتھ مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر اختلافات و تنازعات سے نمٹا جائے گا۔
فریقین نے افغانستان ،ایران کے ایٹمی مسئلے سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔