سنکیانگ کی تیس سالہ گلبئی ہیرمو کی کہانی
گلبئی ہیرمو کا تعلق سنکیانگ کے کاشیبوئی گاؤں سے ہے۔ ماضی میں ، ان کا شوہر سارا سال باہر کام کرتا تھا اور باقاعدگی سے اسےپیسے بھیجتا تھا۔ گاؤں کی اکثر خواتین کی طرح ، وہ بھی گھر میں بچوں کی پرورش کے علاوہ کچھ نہیں کرتی تھی ۔
گو لبئی ہیرمو نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ 2014 میں ان کے شوہر ان کو اچانک طلاق دے دیں گے ۔گلبئی ہیرمو نے کہا " اس وقت ایسا محسوس ہوا جیسے آسمان ٹوٹ رہا ہے۔ میرے والدین کا انتقال ہو چکا تھا۔میں نے سوچا میں کیسے جیوں گی؟" طلاق کے بعد ، آمدنی کا ذریعہ کھو گیا تھا۔ گو لبئی ہیرمو کام پر جانا چاہتی تھی، لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ان کے پاس کوئی مہارت نہیں تھی۔
اس وقت گلبئی ہیرمو کی عمر 30 سال ہے، وہ سنکیانگ میبیٹ کمپنی میں صنعتی کارکن ہیں ، جون میں ، 20 دنوں کے کام کے بعد جب گلبئی ہیرمو نے اپنی زندگی کی پہلی تنخواہ لی تو فرط جذبات سے رو پڑیں: "میں نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ میں بھی اپنے ہاتھوں سے پیسے کما سکتی ہوں۔" انہیں اس بات پر بھی فخر ہےکہ انہوں نے اپنی محنت سے اپنے قریبی ساتھیوں میں سب سے زیادہ تنخواہ اور بونس حاصل کیا ہے۔