امریکہ سنکیانگ کے کاروباری اداروں پر دباؤ ڈال سنکیانگ کی ترقی کی راہ روکنا چاہتا ہے، چینی وزارت خارجہ
پندرہ ستمبر کو چینی وزارت خارجہ کی رسمی پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے مشتبہ جبری مشقت کے نام پر پانچ چینی کمپنیوں اور ایک مینو فیکچرنگ پلانٹ پر عائد درآمدی پابندی کے حوالےسے پوچھے گئے سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ بین نے تفصیلی روشنی ڈالی۔
وانگ وین بین نے کہا کہ امریکہ نام نہاد "جبری مشقت" کے بہانے متعلقہ چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کرکے بین الاقوامی تجارتی قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔ امریکہ کے اس عمل سے عالمی صنعتی چین اورسپلائی چین متاثر ہوئی ہے۔ ہم اس عمل کی ٘مخالفت کرتے ہیں۔
وانگ وین بین نے کہا کہ نام نہاد "جبری مشقت" کے مسئلے کو کچھ امریکی اور مغربی اداروں اور اہلکاروں نے خود گھڑا ہے ، جو حقائق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین کے مزدوروں کے ایک حصے کے طور پر ، سنکیانگ کے تمام نسلی اقلیتی کارکنوں کے حقوق اور مفادات کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ ان کی ذاتی آزادی کو کسی بھی طرح سے کبھی بھی محدود نہیں کیا گیا ہے ، اور ان کے رواج ، مذہبی عقائد اور زبان کو بھی قانون کے مطابق محفوظ بنایا گیا ہے۔ تو اس میں"جبری مشقت" کہاں سے آگئی ہے؟
وانگ وین بین نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ حقائق کا احترام کرے ،اپنے تعصبات کو ایک طرف رکھے ، سیاسی جوڑ توڑ بند کرے ، اور سنکیانگ سے متعلقہ معاملات کو چینی اور امریکی کمپنیوں کے مابین مداخلت کے لئے استعمال کرنا بند کرے۔ چین چینی کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔