اقوام متحدہ میں عام بحث ، چینی صدر کے خطاب پر عالمی برادری کا مثبت رد عمل
چینی صدر شی جن پھنگ نے 22 ستمبر کو اقوام متحدہ کی 75 ویں جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں ایک اہم تقریر کی۔ بہت سارے ممالک کےشخصیات نے صدر شی جن پھنگ کی تقریر کی بے حد تعریف کی اور یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ چینی صدر کی تجاویز سے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے اور دنیا کے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے سمت کا تعین کیا گیا ہے۔
پاکستان کے سیاسی تجزیہ کار محمد عقیل ندیم نے کہا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا کے دور میں چین نے ایک بڑے اور ذمہ دار ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری کو نبھایا ہے ، متعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو امداد فراہم کی ہے اور اس وبا کے خلاف عالمی جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کا ایک واضح عملی مظاہرہ ہے۔
روسی اکیڈمی آف سائنسز کے فار ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے اسکالر اندرے آسٹوروسکی نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ چین بین الاقوامی امور میں مرکزی کردار ادا کرنے میں اقوام متحدہ کی حمایت کرتا رہےگا۔ چین نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی حمایت کی ہے اور وہ ترقی پزیر ممالک کو عالمی طرز حکمرانی میں حصہ لینے کے مزید مواقع دینے کے لیے پرعزم ہے۔چین کا ، انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور ،ترقی پزیر ممالک کے مفادات کے مطابق ہے اور یہ تمام ممالک کی مشترکہ ترقی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔