جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے زیر اہتمام ہانگ کانگ کے حوالے سے ویڈیو سیمینار
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے چھین شو نے 23 تاریخ کو "ہانگ کانگ میں "محفوظ ماحول میں انسانی حقوق سے لطف اندوز ہوں" کے موضوع پر ویڈیو کانفرنس میں اظہار خیال کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چین کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں ایک مستند قانونی نظام اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار کا قیام ، "ایک ملک ، دو نظام" کے استحکام اور ہانگ کانگ کی طویل المدتی خوشحالی اور استحکام میں معاون ثابت ہوگا ۔اس قانون کو ہانگ کانگ کے تمام مکاتب فکر کی مستحکم حمایت حاصل ہوئی ہے۔ اسے بین الاقوامی برادری کے بیشتر افراد کی حمایت حاصل ہے۔ سیاسی مقاصد کے لئے ، کچھ ممالک ہانگ کانگ کے امور میں مداخلت کر رہے ہیں ، ہانگ کانگ میں انتشار اور بدامنی پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ، اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو مجروح کررہے ہیں۔تاہم انہیں ناکامی کا سامنا ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے مستقل نائب نمائندے طاہر اندرابی نے کہا کہ ہانگ کانگ کا قومی سلامتی کا قانون انسانی حقوق کے بین الاقوامی کنونشن کے مطابق ہے اور ہانگ کانگ میں "ایک ملک ، دو نظام" کو بہتر طور پر نافذ کیا جائے گا۔ ستر سے زائد ممالک نے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کی حمایت میں انسانی حقوق کونسل میں بات کی ہے ،جو بین الاقوامی برادری کے مرکزی دھارے کی رائے کا مظہر ہے۔