سلامتی کونسل میں چین کے مستقل نمائندے کی بے بنیاد امریکی الزامات پر کڑی تنقید
اقوام متحدہ میں چین کے مستقبل نمائندے جانگ جون نے چوبیس تاریخ کو سلامتی کونسل میں کووڈ-۱۹ کے بعد عالمی انتظام سے متعلق ویڈیو سربراہی اجلاس میں کہا کہ لگتا ہے کہ حالیہ عرصے میں امریکہ کے بعض سیاستدان دوسرے ممالک اور اقوام متحدہ کے اداروں پر حملہ کرنے کے "اضطراری عارضے" میں متبلا ہو چکے ہیں ۔ایسے افعال سے وائرس کا ختم نہیں کیا جا سکتا بلکہ ان سے انسداد وبا کے عالمی اتحاد کو نقصان پہنچا ہے۔
جانگ جون نے کہا کہ امریکہ کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ وبا سے نمٹنے میں اس کی شکست اپنی نااہلیوں کی وجہ سے ہے۔امریکہ کیوں جدید ترین طبی ٹیکنالوجی اور نظام کاحامل ملک ہونے کے باوجود سب سے زیادہ مصدقہ کیسز اور ہلاکتوں کا حامل ملک بن گیا؟ دنیا کے بیشتر ممالک اگر وبائی صورت حال پر قابو پاسکتے ہیں تو امریکہ ایسا کیوں نہیں کر سکتا؟امریکہ میں وبا کے باعث اقلیتی قومیتوں کے افراد کے وبا سے متاثر اور ہلاک ہونے کی شرح سب سے زیادہ کیوں ہے؟امریکہ کے بعض سیاستدانوں کو دوسروں پر الزامات لگانے سے پہلے مذکورہ بالا سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔ اگر اس سب کا کوئی ذمہ دار ہے تو وہ امریکہ میں موجود بعض سیاستدان ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری قبول کرنا ہوگی۔