چینی صدر کی ارجنٹائن کے صدر فرنینڈس سے ٹیلی فونک بات چیت
انتیس ستمبر کو ، چینی صدر شی جن پھنگ نے ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنینڈس کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ کووڈ-۱۹دنیا کے لیے ایک سخت امتحان ہے۔ اس وبا کا سامنا کرتے ہوئے ، چین اور ارجنٹائن کی حکومتوں نے عوام کی صحت اور زندگی کو اولین ترجیح دی ۔دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی بھر پور مدد کی۔ چین ارجنٹائن کو اپنی صلاحیت کے مطابق مدد فراہم کرنے اور ویکسین کے سلسلے میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔چین ارجنٹائن سمیت بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر ڈبلیو ایچ او کے قائدانہ کردار کی بھرپور حمایت کرتا رہےگا ، اس وباپرجلد ازجلد قابو پانے کے لیے مل کر کام کرنے اور مشترکہ طور پر انسانی صحت کی ہم نصیب معاشرےکی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنینڈس نے چینی عوام کو قومی دن کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں صدر شی جن پھنگ کی تقریر کو غور سے سنا ہے ۔ان کا خیال ہے کہ چینی صدر کی بصیرت اور ذمہ دارانہ رویہ قابلِ تعریف ہے۔ ارجنٹائن اور چین کثیرالجہتی پر قائم رہنے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے پر اتفاق رائے رکھتے ہیں۔ چین کی ترقی ارجنٹائن کے لیے ایک اہم موقع ہے اور چین کےساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ارجنٹائن کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔ ارجنٹائن، دونوں ممالک کے درمیان تجارت ، سرمایہ کاری ، انفراسٹرکچر ، فنانس اور دیگر شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے۔