"چینی تجربات"عالمی حیاتیاتی تحفظ میں مثبت توانائی کا باعث ،سی آرآئی کا تبصرہ

2020-10-01 19:18:26
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے تیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی حیاتیاتی تنوع کی کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے اہم خطاب کیا۔انہوں نے حیاتیاتی تہذیب و تمدن،کثیرالطرفہ پسندی،ماحول دوست ترقی پر گامزن رہنے،ذمہ دارانہ رویوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔انہوں نے زور دیا کہ چین انسانیت اور فطرت کی ہم آہنگی پر مبنی جدت کاری کی تعمیر کرے گا اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور عالمی ماحولیاتی انتظام کے لیے خدمات سرانجام دیتا رہے گا۔

کووڈ-۱۹ نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ انسان اور فطرت ہم آہنگ ہیں اور اقتصادی ترقی اور حیاتیاتی تحفظ میں ہم آہنگی ناگزیر ہے۔چینی صدر کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز نے عالمی ماحولیاتی انتظام کا قابل عمل حل پیش کرتے ہوئے انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کی سمت متعین کی ہے۔یہ تجاویز انسانیت کی طویل المدتی ترقی کے لیے چینی رہنما کے خیالات کی عمدہ عکاسی ہیں اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کو فروغ دینے کے لیے ایک ٹھوس ضابطہ ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے چین نے حالیہ برسوں میں حیاتیاتی تحفظ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔چینی صدر نے اپنے خطاب میں "حیاتیاتی تہذیب و تمدن ، ترقی کی رہنماء" ،"مضبوط پالیسی و اقدامات اپنانا" اور "عالمی ماحولیاتی انتظام میں مثبت شرکت" سمیت تین پہلووں سے چین کے تجربات شیئر کیے جو عالمی انتظام کے لیے مفید تجربات ثابت ہونگے۔

شیئر

Related stories