ہانگ کانگ حکومت کی جانب سے ہانگ سے متعلق امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بیان پر ٘مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت نے ہانگ کانگ پولیس کے ہاتھوں یکم اکتوبر کو گرفتار یوں سے متعلق تین اکتوبر کو دیے جانے والے امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بیان کی مخالفت کی ہے۔
ہانگ کانگ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ گرفتاریاں قانون کے مطابق امن و امان کو برقرار رکھنے اور لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کی خاطر عمل میں لائی گئیں ۔ترجمان نے بتایا کہ یہ امر قابل افسوس ہے کہ اعلی سطح کے امریکی سرکاری اہلکار ہانگ کانگ میں قانون کی عملداری سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیانات دے کر مسلسل دوہرے معیار کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
ہانگ کانگ حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ ہانگ کانگ حکومت امریکہ کو سنجیدگی سے یاد دلاتی ہے کہ ہانگ کانگ اعلی درجے کی خوداختیاری کا حامل عوامی جمہویہ چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور براہ راست چین کی مرکزی حکومت کے ماتحت ہے۔ہانگ کانگ کے امور عوامی جمہوریہ چین کے اندرونی امور ہیں اور کسی بھی بیرونی حکومت کو اس میں مداخلت سے احتراز کرنا چاہیے۔
پولیس کے مطابق کل ۸۶ افراد کو گرفتار کیا گیاہے جن میں ۷۴ کو جن میں چار ضلعی کونسلر بھی شامل ہیں کو شک کی بنیاد پر غیر قانونی اجتماع میں شرکت پر گرفتار کیا گیاہے۔
ہفتے کو امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان مورگن آرٹیگس نے ہانگ کانگ انتظامیہ پر طاقت کے بل پر لوگوں کے اجتماع اور اظہار کی آزادی سلب کرنے کا الزام لگا یا ۔
ہانگ کانگ حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ قانون کے مطابق لوگوں کے اجتماع اور جلسہ جلوس کی آزادی امن و امان اور عوام کی حفاظت سے مشروط ہے۔
اس کے ساتھ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قائم چین کی وزارت تجارت کے دفتر کمشنر نے واشنگٹن کی جانب سے قانون کی عملداری سے متعلق ہانگ کانگ پولیس کے اقدامات کو بدنام کرنے کو قابل افسوس قرار دیا اور سخت مخالفت کی۔