چین دوسرے ممالک پر "دباو " نہیں ڈالتا ہے، چینی وزارت خارجہ
حالیہ دنوں امریکی وزیر خارجہ پومپیو اور وزیر دفاع ایسپر سمیت چند امریکی سیاستدانوں نے چین پر دوسرے ممالک پر دباو ڈالنےکا الزام عائد کیا۔ اس حوالے سے نو اکتوبر کو چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے کہا کہ " دباو " کے ذکر پر وہ پہلا ملک جسے عالمی برادری یاد کرے گی،وہ امریکہ ہے۔
ہوا چھون اینگ نے نشاندہی کی کہ کچھ عرصہ قبل امریکہ کے چند سیاستدانوں نے دھمکی دی کہ دنیا بھر میں فائیو جی نیٹ ورک کی تعمیر سمیت دیگر مسائل پر امریکہ کے اتحادیوں سمیت مختلف ممالک کو امریکہ کی مرضی کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے دوسرے ممالک کو "کمیونسٹ مخالف اور چین مخالف رتھ" میں باندھنے کی کوشش کی ، یہاں تک کہ تعاون اور امداد کو ختم کرنے کی دھمکی بھی دی جس کامختلف ممالک نے گہرا اثر لیا ۔
ہوا چھون اینگ نے کہا کہ امریکی سیاستدان شاید یہ بھول چکے ہیں کہ اب اکیسویں صدی ہے ، بڑے اور چھوٹے ممالک برابر ہیں۔حقائق ثابت کر رہے ہیں کہ یہ چین نہیں ہے جو محاذ آرائی میں مشغول ہے ، نہ ہی یہ چین ہے جو جھوٹ اور الزام تراشی سے اختلافات کو بھڑکا رہاہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ زیادہ سے زیادہ ممالک غلط کے خلاف کھڑے ہونے اور اصول و انصاف کی پاسداری کا انتخاب کریں گے اور ایسے انتخابات کریں گے جو ان کے مفادات کے مطابق ہوں۔