"تیرہویں پنج سالہ منصوبے " کے دوران چینی معیشت اعلیٰ معیاری ترقی کے مرحلے میں داخل ہوئی

2020-10-10 11:41:51
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے "تیرہویں پنج سالہ منصوبے " کے دوران یعنی سال دو ہزار سولہ سے دو ہزار بیس تک مجموعی معاشی حجم سات سو کھرب یوان سے ایک ہزار کھرب تک بڑھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین میں طاقتور مقامی منڈی بھی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، طلب و رسد کا نظام بہتر ہورہا ہے، جدت کی صلاحیت بلند ہورہی ہے۔چینی معیشت اعلیٰ معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق سال دو ہزار سولہ سے سال دو ہزار انیس تک چین کے مجموعی معاشی حجم کی اوسط سالانہ ترقیاتی شرح چھ اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ گئی، جو عالمی معاشی اوسط سے تین اعشاریہ نو فیصد زیادہ ہے۔2019 میں ، عالمی معیشت میں چینی معیشت کا حصہ32 فیصد سے زیادہ رہا اور چین میں فی کس جی ڈی پی 10،000 امریکی ڈالر سے تجاوز کرگیا۔

چین کی رین من یونیورسٹی کے نائب صدر لیو یوان چھون نے کہا کہ ہم نے موجودہ مرحلے میں چین جیسی بڑی معیشت کے ترقیاتی نمونے کے مطابق سائنسی فیصلہ کیا۔ اس سے ظاہر ہے کہ چینی خصوصیات کی حامل سوشلسٹ مارکیٹ ،معاشی نظام میں کھلے پن کی وسعت کے دوران بہتر ہورہی ہے اور نظام کی خوبیاں مزید نمایاں ہورہی ہیں۔

اب چین کی معشیت زیادہ مثبت اور پائیدار انداز میں آگے بڑھ رہی ہےاور طاقتور مقامی مارکیٹ تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔


شیئر

Related stories