اندرونی منگولیا کے گلہ بانوں کی خوشحالی کا راستہ مزید کشادہ

2020-10-10 16:50:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے اندرونی منگولیا خود اختیار علاقے میں واقع کبوچی ، چین کا ساتواں سب سے بڑا صحراہے۔ماضی میں وسیع صحرائی رقبے اور پانی کی قلت کی وجہ سے یہاں کھیتی باڑی تو درکنار ، مویشی بانی بھی محال تھی ،جس کی وجہ سے مقامی کسانوں اور گلہ بانوں کی زندگی بہت کٹھن تھی۔

دو ہزار چودہ میں مقامی حکومت نے دور سے گزرنے والے دریائے زرد کے پانی کو پہلی بار صحرائے کبوچی کے علاقوں میں داخل کیا ۔ 2018 میں ، مقامی حکومت نے پانی کے تحفظ کے منصوبوں کے لئے مرکزی سبسڈی فنڈز سے 65.24 ملین یوآن کی رقوم حاصل کیں، جس سے صحرائے کبوچی کے علاقوں میں آبی تنصیبات کو بہتر بنایا گیا۔پانی کی بھر پور فراہمی کی وجہ سے مقامی چراگاہوں میں بہت سی جھیلیں قائم کی گئیں۔ پانی اور سبزے کی دستیابی سے مویشی بانوں کے حالات سدھرے اور ان کی آمدنی میں خوب اضافہ ہوا۔

دو ہزار پندرہ کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 200 ملین مکعب میٹر سے زیادہ پانی دریا زرد سے صحرائے کبوچی میں لایا جا چکا ہے۔ صحرائے کبوچی میں قریب 20 مربع کلومیٹر کے علاقے میں جھیلیں اور 60 مربع کلومیٹر کے علاقے میں ماحولیاتی ویٹ لینڈز وجود میں آچکے ہیں۔20 سے زیادہ اقسام کے پودے قدرتی طور پر بازیافت اور نشوونما پا چکے ہیں اور یہاں پر 10 سے زیادہ اقسام کے آبی پرندے آباد ہیں۔ حالیہ برسوں میں صحرا کی ماحولیاتی صورت حال میں بہتری کے ساتھ ساتھ ، کیکڑے سمیت بہت سی قدرتی حیات کی افزائش نسل کی صنعتوں نے بھی بھر پور ترقی کی ہے اور مقامی گلہ بانوں کے لئے خوشحالی کا راستہ زیادہ وسیع ہو گیا ہے۔


شیئر

Related stories