مختلف فریق عالمی ڈیٹا سیکیورٹی انیشیٹو کی حمایت کریں، چین
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے تیرہ تاریخ کو رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ چین کی اپیل ہے کہ مختلف فریق "عالمی ڈیٹا سیکیورٹی انیشیٹو"کی حمایت کریں، ڈیٹا سیکیورٹی کے حوالے سے عالمی ضابطہ اخلاق کو مرتب کرنے میں حصہ لیں اور سائبر سیکیورٹی کا تحفظ کریں۔
بیرونی میڈیا رپورٹس کے مطابق "فائیو آئیز الائنس" نے جاپان اور ہندوستان کو متحد کرکے سگنل اور ٹیلیگرام سمیت ٹیکنالوجی کمپنیوں کو انکرپٹ ایپلی کیشنز میں "بیک ڈور" لگانے کا مطالبہ کیا تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سائبر جرائم کی نگرانی کے لیے رسائی فراہم کی جاسکے۔ اس سلسلے میں ، چاؤ لی جیان نے نشاندہی کی کہ ایک طویل عرصے سے "فائیو آئیز الائنس" کے رکن ممالک نےبغیر کوئی ثبوت مہیا کئے چین پر بے بنیاد الزامات عائد کئے کہ چین سیکیورٹی اور ذاتی رازداری کو خطرے میں ڈالتے ہوئے چینی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات میں "بیک ڈور" لگانے کا مطالبہ کرتاہے۔ لیکن اس وقت "فائیو آئیز الائنس"نے سر عام مختلف کمپنیوں سے اپنی مصنوعات میں بیک ڈور لگانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کیا یہ دوہرا معیار نہیں ہے؟اس اقدام کا اصل مقصد جرائم سے لڑنا ہے یا جاسوسی کرنا ہے؟اس عمل نے ان ممالک کی منافقت کو پوری طرح سے بے نقاب کردیاہے، اور ایک بار پھر یہ ثابت ہوا کہ ان کے متعلقہ اقدامات کے سیاسی محرکات ہیں، جس کا اصل مقصد دوسرے ممالک کے کاروباری اداروں کو دبانا ہے۔
چاؤ لی جیان نے مزید کہا کہ چین نے حال ہی میں "گلوبل ڈیٹا سیکیورٹی انیشیٹو" پیش کیا ، جس میں انفارمیشن کمپنیوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مصنوعات اور خدمات میں بیک ڈور نہ لگائیں۔مثال کے طور پر ،اگر مختلف ممالک کے لیے سائبر جرائم میں ملوث افراد کو سزادینے کے لیے سرحد پار ڈیٹا حاصل کرنے کی ضرورت ہو ،تو انہیں عدالتی امداد یا دیگر متعلقہ دوطرفہ اور کثیرالجہتی معاہدوں کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔چین کی اپیل ہے کہ مختلف فریق "عالمی ڈیٹا سیکیورٹی انیشیٹو"کی حمایت کریں، ڈیٹا سیکیورٹی کے حوالے سے عالمی ضابطہ اخلاق کو مرتب کرنے میں مدد دیں اور سائبر سیکورٹی کا تحفظ کریں۔