غربت کے خلاف جنگ میں چین کی کامیابیاں قابل تقلید ہیں، ورلڈ فوڈ پروگرام
سولہ اکتوبر کو دنیا بھر میں خوارک کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ حالیہ دنوں چین میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندے چھو سی شی نے کہا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کے لئے غربت کا مقابلے کرنےکے راستےمیں چین کے تجربات ایک روشن مثال ہیں۔ دیگرترقی پذیر ممالک چین کے وسیع تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے چین میں غربت کے خاتمے اورآفات کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے 70 سے زیادہ منصوبوں پر کام کیا ہے ۔چین کی معیشت کی تیز رفتار ترقی اور بھوک کے خاتمے میں پیشرفت کے بعد، 2005 سے ورلڈ فوڈ پروگرام نے چین میں اپنے امدادی منصوبے ختم کر دئیےتھے۔ اب چین ورلڈ فوڈ پروگرام کے عالمی پروگرام سے استفادہ کرنے والے ملک سے، اس پروگرام کا اہم ڈونر ملک بن چکا ہے۔
چھو سی شی نے کہا کہ اس وقت ، ورلڈ فوڈ پروگرام فعال طور پر چین میں جدید منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور چین کی زرعی اور دیہی ترقی اور غربت کے خاتمے کے تجربات کو دوسرے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بانٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ، ورلڈ فوڈ پروگرام چینی حکومت کے ساتھ مل کر جنوب - جنوب تعاون کو مضبوط بناتا رہے گا۔