تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے چینی صدر شی جن پھنگ کا خطاب

2020-11-04 21:18:18
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب چار نومبر کی شام کو چین کے شہر شنگھائی میں منعقد ہوئی جس میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اہم خطاب کیا ۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین نے انسداد وبا کو یقینی بناتے ہوئے منصوبے کے مطابق موجودہ عالمی تجارتی ایکسپو کا انعقاد کیا ہے، جس سے دنیا کے ساتھ مارکیٹ کے مواقع بانٹنے اور عالمی معاشی بحالی کو فروغ دینے کیلئے چین کی مخلصانہ خواہش کی عکاسی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو جب بھی خطرات ، آفات یا منفی رجحانات کا سامنا کرنا پڑا ہے ، انسانی معاشرہ آگے بڑھا ہے ،اور یقینی طور پر آگے بڑھنے کے قابل ہواہے ۔ممالک کے مابین کھلے پن اور تعاون کا عمومی رجحان اب بھی تبدیل نہیں ہوا۔ ہمیں مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے ، تعاون اور رابطوں کو مستحکم کرنے اور مشترکہ طور پر کھلے پن کےعمل کو توسیع دینی چاہیے۔بڑے ممالک کو ایک مثالی کردار ادا کرنا چاہیئے۔ بڑی معیشتوں کو اپنی ذمہ داری اٹھا نی چاہیئے اور ترقی پزیر ممالک کو مثبت اقدامات اٹھانے چاہییں تاکہ وسیع پیمانے پر کھلےپن کو فروغ دے کر مل کرپوری دنیا کو آگے بڑھایا جائے۔صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کی ایک ارب چالیس کروڑ آبادی ہے۔درمیانی آمدنی والا گروہ چالیس کروڑ سے تجاوز کرچکا ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی ممکنہ مارکیٹ ہے۔ اندازے کے مطابق اگلے 10 سالوں میں چین کی درآمدی اشیا کی مجموعی مالیت دو سو بیس کھرب امریکی ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔چینی عوام نے کٹھن جدوجہد کے بعد انسداد وبا کے سلسلے میں اہم اسٹریٹجک نتائج حاصل کیے ہیں۔ چین کی معیشت استحکام اور بہتری کا رجحان دکھا رہی ہے ، پہلی تین سہ ماہیوں میں چینی معیشت نے مثبت ترقی حاصل کی ہے ، جس میں غیر ملکی تجارت میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا ہے ، اور غیر ملکی سرمائے کے اصل استعمال میں 5.2 فیصد کا اضافہ سامنے آیا ہے۔صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کشادگی ، تعاون ، اتحاد اور جیت۔ جیت کے نظریے کے تحت کھلے پن کو مزید فروغ دے گا تاکہ چین کی اندرونی منڈی اور بین الاقوامی منڈی منسلک ہو سکیں ، وسائل کا اشتراک کیا جا سکے ، اور چینی منڈی دنیا کی منڈی ، اشتراک کی منڈی ، تمام لوگوں کی منڈی بن سکے اور عالمی برادری کے لئے زیادہ مثبت توانائی لا سکے۔


شیئر

Related stories