عالمی برادری کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے بیسویں اجلاس سے چینی صدر شی جن پھنگ کے اہم خطاب کی تعریف
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کا بیسواں اجلاس دس تاریخ کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔اس اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ نے ایک اہم تقریر کی۔ متعدد ممالک کے ماہرین اور اسکالرز نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی تقریر نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کی سمت کی نشاندہی کی اور اتحاد اور تعاون کو گہرا کرنے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے مضبوط قوت دی ہے۔
پاکستان کی بہاوالدین زکریا یونیورسٹی میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر عمر فاروق زین نے کہا کہ وبا پھوٹنے کے بعد ، کچھ ممالک نے ذاتی مفاد کے لئے اس پر سیاست کی ہے ، جس کی وجہ سے لوگ افسردہ ہیں۔ انسداد وبا کے عالمی عمل نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یکجہتی اور تعاون اس وبا پر قابو پانے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ چین کا "دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹیواور شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر ممبر ممالک کی ترقیاتی حکمت عملی کی یکجہتی سے تمام ممالک کے لئے پائیدار ترقی کے مواقع میسر آئیں گے اور ان کی معاشی بحالی میں مددملے گی ۔
جارجیا کے "ڈیلی نیوز" کے چیف ایڈیٹر ، افتاندیر اوٹناشویلی نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی تقریر چین کی باہمی مفاد اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی مخلصانہ خواہش کو مکمل طور پر ظاہر کرتی ہے جس کی بہت عملی اہمیت ہے۔ صدر شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں صحت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر پر زور دیا ، جو اتحاد کے ساتھ اس وبا کا مقابلہ کرنے اور ایک ہی کشتی میں سوار ہو کر ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لئے تمام ممالک کے عوام کی امنگوں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ عالمی برادری کے مشترکہ مفاد میں ہے اور وبا پر قابو پانے کے لئے دنیا کے تمام ممالک کے تعاون کو موثر انداز میں فروغ دے گا۔