چینی صدر شی جن پھنگ کی شنگھائی تعاون تنظیم کے بیسویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے حوالے سےچین کے نائب وزیر خارجہ کا انٹرویو
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے دس تاریخ کو شنگھائی تعاون تنظیم کے بیسویں سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا ۔ اجلاس کے بعد چین کے نائب وزیر خارجہ لے یو چھنگ نے چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اجلاس کے نتائج پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ، شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے موجودہ چیرمین ملک روس کی تجویز کے مطابق اس سربراہ اجلاس کو ویڈیو موڈ میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔ صدر شی جن پھنگ نے سات دیگر رکن ممالک اور چار مبصر ممالک کے رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ سربراہ اجلاس میں شرکت کی اور چھ اعلامیوں اور مختلف شعبوں سے متعلق تعاون کے دستاویزات پر دستخط کئے۔
صدر شی جن پھنگ نے وبائی صورتحال اور اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور کے تحت ایس سی او تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے ترجیحی کاموں کے بارے میں شریک ممالک کے رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا، خطرات اور چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور محفوظ ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کے لئے نئے آئیڈیاز اور اقدامات پر گہرائی کے ساتھ تبادلہ خیا ل کیا ، جس سے اہم اتفاق رائے حاصل کیا گیا ، مخصوص تعاون کیلئےمنصوبہ بندی کی گئی ، اور شنگھائی تعاون تنظیم کی اگلی ترقیاتی سمت کی نشاندہی کی گئی ۔اس سے علاقائی اور عالمی امن و ترقی پر اہم مثبت اثر پڑے گا۔
تین اہم نتائج میں پہلا، اتحاد سے وبا کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام فریقوں کے اعتماد اور عزم کو مضبوط کیا گیا۔ دوسرا ، شنگھائی تعاون تنظیم کے مستقبل کے مشن کو واضح کیا گیا۔ تیسرا ، شنگھائی تعاون تنظیم کے تعاون کو گہرا کرنے کے لئے ترجیحی سمت کی نشاندہی کی گئی۔ چوتھا ، کثیرالجہتی نظام کو برقرار رکھنے سے متعلق بین الاقوامی اتفاق رائے کو مضبوط کیا گیا ہے۔