کسی نے ہمارے خاندان کو جدا نہیں کیا ، سنکیانگ کی محنت کش خاتون

2020-11-16 18:46:55
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اجالنسا ریجی پو سنکیانگ کےشہر " حہ تھیان" کی رہنے والی ہیں اور وہ یہیں کے ایک کارخانے میں کام کر رہی ہیں۔ کچھ غیرملکی افراد نے یہ کہانی بنائی کہ سنکیانگ کے کارخانوں میں جو نرسریاں قائم کی گئی ہیں ان کا مقصدمسلم خاندانوں کو ایک دوسرے سے جدا کرنا ہے۔لیکن اجالنسا ریجیپو کا کہنا ہے کہ جو لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں وہ حقائق سے بالکل نا واقف ہیں اور بے بنیاد اور فضول باتوں کے ذریعے حقائق کو مسخ کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے یہاں کارخانہ قائم کیا اور پھر ان کارخانوں میں کام کرنے والوں کے بچوں کی نگہداشت کے لیے نرسری کا بندوبست کیا۔اس اقدام سے کارخانے میں کام کے لیے آنے والی عورتوں کو بے حدسہولت ملی ہے ۔اب وہ بچوں کو نرسری میں چھوڑ تی ہیں اور بے فکر ہو کر کارخانے میں اپنا کام کر سکتی ہیں ۔ کام سے فارغ ہو کر وہ بچوں کو اپنے ساتھ گھر واپس لے جاتی ہیں۔اس طرح کام کے دوران وہ ذہنی طور پر مطمئن بھی رہتی ہیں ، آمدن کا ذریعہ بھی ہے اور یہاں ان کے بچوں کی اچھی دیکھ بھال بھی ہوتی ہےاگر یہ نرسری نہ ہوتی تو انہیں کام کے ساتھ ساتھ بچوں کی دیکھ بھال کی فکر بھی رہتی ۔ اس سہولت کے لیے وہ کارخانے کی انتظامیہ کی واقعی شکرگزار ہیں۔
اجالنسا ریجی پو نے غیر ملکی افراد کی جانب سے افواہوں اور جھوٹی کہانیوں کے حوالے سے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئئے کہا کہ معلوم نہیں کہ غیرممالک میں ایسی افواہیں پھیلانے سے کیا فائدہ ہوگا اور اس کا کیا مقصد ہے؟


شیئر

Related stories