اپنے تکبر کے خوابوں میں رہنے والے پومپیو کا شرمندگی سے بھرپور سفر شروع، سی آرآئی کا تبصرہ

2020-11-17 10:56:59
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

مائیک پومپیو نے یورپ اور مشرق وسطی کے سات ممالک کے حالیہ دورے کا آغاز فرانس سے کیا۔ "فرانس 24 نیوز" کے مطابق ، فرانسیسی صدر میکرون نے ان پر واضح کیا ہے کہ پومپیو سے ملاقات بائیڈن ٹیم کے لئے "مکمل شفاف" ہوگی۔ جہاں تک مشرق وسطی سے امریکی فوجی دستوں کے انخلا کے معاملے پر پومپیو کی فرانسیسی حمایت کے حصول کی بات ہے ، فرانسیسی وزیر خارجہ لی ڈریان نے ان پر واضح کر دیا کہ فرانسیسی فریق امریکی افواج کو عراق اور افغانستان میں ہی رہنے کی تاکید کرے گا۔

اس دورے کا دوسراپڑاؤ ترکی ہے ۔ چونکہ پومپیو نے اپنے دورے سے قبل ترکی میں "مذہبی آزادی" کے معاملے پر بہت زیادہ توجہ دی تھی ، لہذا ترک فریق نے براہ راست ایک بیان جاری کیا جس میں امریکہ سے کہا گیا کہ "پہلے آئینے میں اپنا چہرہ دیکھو اور نسل پرستی ، 'اسلامو فوبیا' اور اپنے ہی ملک میں موجود نفرت انگیز جرائم کی صورت حال دیکھو۔ ترک صدر اردگان اور ترک وزیر خارجہ سے پومپیو کی ملاقات شیڈول ہی نہیں کی گئی۔

اس کے علاوہ پومپیو نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ایک اسرائیلی یہودی بستی کا دورہ کرنے کے لئے ایک متنازعہ سفر کا بھی اہتمام کیا ہے۔اس بستی کو تقریباً تمام عالمی برادری غیر قانونی سمجھتی ہے لہذا فلسطینی وزیر اعظم محمد شتیہ نےپومپیو کے اس سفر کی شدید مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ پوپیو کا یہ عمل بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کے لئے "خطرناک نظیر" قائم کرے گا اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے لئے ایک دھچکا ہے ۔

امریکن انٹرپرائز اکیڈمی کے محکمہ خارجہ اور دفاع پالیسی ریسرچ کے ڈائریکٹر کوری اسکر نے کہا کہ "میرا اندازہ ہے کہ پومپیو 2024 کے انتخابات میں ووٹرز کو متاثر کرنے کا آخری موقع چاہتا ہے۔"

حال ہی میں ، سی این این نے اطلاع دی ہے کہ امریکی محکمہ دفاع کے نئے سینئر مشیر ڈگلس میک گریگور نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ پومپیو سمیت کئی سینئر سرکاری عہدے دار فلسطین - اسرائیل معاملے پر اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں۔ کیونکہ انہیں "اسرائیلی لابی" سے رقم ملی ہے۔

شیئر

Related stories