امریکہ کا پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حمایت پر زور ۔
ایک سینئر امریکی سفارتی اہلکار نے جمعے کے روز کہا کہ امریکہ پاکستان سے یہ توقع رکھتا ہے کہ پاکستان افغانستان میں شدت پسندوں کے خلاف حمایت کےلیے جلد عملی اقدامات اٹھائے اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر واپس لائے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمینٹ میں جنوبی ایشیائی امور کےلیے قائمقام اسسٹنٹ سیکرٹری ایلس ویلز کا کہنا ہے کہ واشٹنگن آئندہ چند ہفتوں اور ماہ میں پاکستان سے عملی اقدامات کا منتظر ہے
ویلز نے پاکستان کی جانب سے خلوص پر مبنی عمل اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اثرورسوخ کو استعمال کرنے کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
رواں ہفتے کے آغاز میں امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے پاکستان میں مختصر قیام سے پہلے افغانستان میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ مشروط تعلقات رکھے گی۔
اس بیان پر پاکستان میں شدید تنقید کی گئی۔
دہشت گردی کے حوالےسے پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات حالیہ دنوں میں پیچیدگی کا شکار رہے ہیں۔ صررٹرمپ نے اگست میں ایک خطاب کے دوران پاکستان پر تباہی کے ایجینٹس کو محفوظ ٹھکانے دینے کا الزام عائد کیا۔
صدر ٹرمپ کے اس الزام پر پاکستان میں شدید نکتہ چینی کی گئی۔ اور پاکستان کے عوام کی اکثریت نے کہا کہ امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تہتر ہزار سے زائد پاکستانی شہداء کی قربانیوں کو نظر انداز کیا ہے۔