سی پیک خطے کے مستقبل فعال رابطوں، باہمی تجارت اور تعاون میں ایک نئی روح پھونک دے گا پاکستانی صدر مملکت ممنون حسین

2017-12-24 19:03:45
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

 پاکستانی صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ  مسئلہ و کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ اس خطے سے جنگ کے بادل چھٹ سکیں ،پاکستان دہشت گردی  سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے ،دہشت گردی کی وجہ سے ستر ہزار سے زائد پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں جبکہ ہمیں ایک سو بیس ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا،حکومتِ پاکستان کے اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے، دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے کے ضمن میں ہماری مسلح افواج خصوصی تجربہ اور مہارت رکھتی ہیں جس سے ہمارے ہمسایہ ممالک بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں،دہشت گردی کوئی مقامی معاملہ نہیں بلکہ اس کا سبب بیرونی طاقتوں کی مداخلت ہے ، نائن الیون کے افسوسناک واقعہ کے بعد پاکستان کو جنگ کی اس دلدل میں گھسیٹ لیا گیا۔ ان حالات کی وجہ سے پاکستان میں امن وامان بری طرح متاثر ہو،خطے کا مستقبل فعال رابطوں، باہمی تجارت اور تعاون میں پوشیدہ ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری ایک نئی روح پھونک دے گی۔ اتوار کو سپیکر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  صدر ممنون نے کہا کہ خطے کے اہم ترین دوست اور برادر ممالک کے اسپیکرز کی میزبانی میرے لیے باعثِ مسّرت ہے ۔ میں اسلام آباد کی خوبصورت فضاؤں میں دل کی گہرائی سے آپ سب کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ یہ کانفرنس خطے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور علاقائی ترقی وخوشحالی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے ضمن میں بے انتہا مفید ثابت ہو گی  انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران، چین ، ترکی، روس اور افغانستان ایسے ہمسائے، دوست اور برادر ممالک ہیں جن کا جغرافیہ ، مشترکہ اقدار و خیالات اور ایک جیسے حالات اپنے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے مل جل کر کام کرنے کے وسیع مواقع فراہم کرتے ہیں ۔ ہماری جغرافیائی قربت تاریخ کا دھارا بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی سڑکیں اور ریلوے لائنیں خطے کو پاکستان کے ذریعے پوری دنیا سے ملا رہی ہے۔ زمینی راستوں کا یہ نیٹ ورک ایک خطہ ایک شاہراہ کے ذریعے فاصلے سمیٹ کر دنیا کے مختلف خطوں کو ایک دوسرے سے قریب کردے گا۔ اقتصادی راہداری کی طرح آپٹک ہائی وے مواصلاتی رابطوں کو مزید آسان بنا دے گی اور اس خطے کے صحراؤں ، پہاڑوں اور سمندروں سے گزرنے والی تیل اور گیس کی پائپ لائنیں صنعت و حرفت اور ٹیکنالوجی کا ایک نیا جہاں تخلیق کریں گی۔ اس پس منظر میں؛ میں سمجھتا ہوں کہ عوام کے حقیقی نمائندوں کا یہ اجتماع ان امکانات سے مؤثر طور پر فائدہ اُٹھانے کے لیے تعلیمی، اقتصادی اور ثقافتی سطح پر تعاون کے ضمن میں ٹھوس تجاویز پیش کر سکے گا  صدر مملکت نے کہا کہ مختلف خطوں اور تہذیبوںکے سنگم پر واقع ہونے کی وجہ سے پاکستان اس سلسلے میں اپنا تاریخی کردار بخوبی ادا کر رہا ہے۔پاکستان اور چین کی انتھک محنت کے نتیجے میں مختلف براعظموں کو باہم ملانے والی اقتصادی راہداری کی مکمل فعالی میں اب زیادہ دیر نہیں رہ گئی   جس  کے نتیجے میں مغربی چین اور خاص طور پر وسط ایشیا کے ممالک کو بحیرۂ عرب کے ذریعے ایشیا کے دیگر حصوں، افریقہ اور یورپی ممالک کی بڑی مارکیٹوں تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ پاکستان اس  عظیم خواب کو تعبیر دینے کے لیے اپنی بہترین کوششوں میں مصروف ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس خطے کا مستقبل فعال رابطوں، باہمی تجارت اور تعاون میں پوشیدہ ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری ایک نئی روح پھونک دے گی۔ اس جذبے کے تحت ہم خطے کے تمام ممالک کو اقتصادی راہداری میں شرکت کی پر خلوص دعوت دیتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ یہ خطہ جس اقتصادی استحکام اور خوش حالی کا خواب دیکھ رہا ہے ، اس کی تعبیر علاقائی امن و استحکام، پُرامن بقائے باہمی اور ایک دوسرے کے ساتھ خیرخواہی کے پاکیزہ جذبے سے مشروط ہے ۔ اسی جذبے کے تحت پاکستان نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پُرخلوص اور غیر مشروط تعاون کیاکیونکہ ہم بڑی سنجیدگی سے یہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں استحکام سے پورے خطے کا امن وابستہ ہے۔

 


شیئر

Related stories