وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ٹیکس اصلاحات کے بڑے پیکیج کا اعلان کر دیا
اسلام آباد (آئی این پی )پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس اصلاحات کے بڑے پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت انکم ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی اور خفیہ اثاثوں کے لئے ایمنسٹی اسکیم شروع کی جائے گی۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ شرح کو موجودہ 30 فیصد سے کم کرکے15 فیصد کیا جارہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ20 کروڑ ستر لاکھ کی آبادی میں سے صرف بارہ لاکھ لوگ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے بارہ لاکھ افراد میں سے سات لاکھ ٹیکس ادا کررہے ہیں جبکہ باقی افراد نے صرف ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں اور انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ادا کرنے والے نوے فیصدوہ لوگ ہیں جن کی آمدن سے براہ راست ٹیکس کاٹ لیا جاتا ہے۔وزیراعظم عباسی نے یقین ظاہر کیا کہ انکم ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی لوگوں کو ٹیکس کی ادائیگی کیلئے ترغیب کا کام دے گی۔انہوں نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نمبر اب شہریوں کا ٹیکس نمبر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کارڈ رکھنے والے بارہ کروڑ افراد ایک فارم جمع کروا کر ٹیکس دہندگان میں شامل ہوسکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے چیف جسٹس کے ساتھ ذاتی نہیں قومی امور کا جائزہ لیا ۔انہوں نے کہا میاں نوازشریف نے وزیراعطم کے سرکاری کام میں کبھی مداخلت نہیں کی۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک کے ساٹھ فیصد فیڈروں پرٹیکنیکل خرابی کے علاوہ کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا چالیس فیصد فیڈروں پربے پناہ چوری کے باعث دو سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔ایمنسٹی سکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اس سال تیس جون تک ملک کے اندر اور باہر اثاثے ظاہر کرنے کیلئے ایک بار ترغیب دی جائے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ تمام اعدادوشمار کویکجا کرکے ممکنہ ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والوں کے غیرملکی سفر، مالی لین دین، یوٹیلٹی بلوں اور بچوں کی فیس کی بنیاد پر نشاندہی کی جائے گی۔انہوں نے کہا ٹیکس دینے کی استطاعت رکھنے والوں اور ٹیکس چوری کرنے والوں کی نشاندہی کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کااستعمال کیاجائے گا ۔