شنگھائی تعاون تنظیم کے نئے مستقل اراکین کی حیثیت سے بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے ، بھارتی ماہر

2018-05-31 14:12:08
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بھارت کے تھنک ٹینک" آبزرور ریسرچ فاونڈیشن" کے سابق چیئرمین سدھندرا کلکرنی نے سنہوا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ذریعے بھارت اور پاکستان کے درمیان متوقع تعاون نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے ایشیا کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔چھنگ تاو سمٹ ایس سی او کی توسیع اور بھارت اور پاکستان کو مستقل رکنیت ملنے کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا سمٹ ہے۔کلکرنی کے مطابق دونوں ممالک کی ایس سی او کے مستقل اراکین کی حیثیت سے شمولیت ایک اہم پیش رفت ہے جو ایشیا کو تعاون ، ترقی اور امن کا خطہ بنانے کے لیے خواب کی بھی تکمیل ہے۔ بھارتی ماہر نے کہا کہ بھارت اور پاکستان قریبی ہمسایے ہیں اور ایس سی او تعاون کا ایک پلیٹ فارم ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ مستقل رکن کی حیثیت سے دونوں ممالک کو تعاون کی شروعات کرنا ہوں گی ، بھارت اور پاکستان کو بات چیت شروع کرنا ہو گی اور اپنے اختلافات کو عسکری انداز سے نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہو گا۔بھارتی ماہر نے اس موقع پر چین کے کردار کو بھی بھرپور سراہا۔


شیئر

Related stories