افریقہ میں ایبولا وائرس کا پھیلاؤ تشویش ناک ہے، عالمی ادارہ برائے صحت
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس اڈہانوم گیبریاسس نے سترہ تاریخ کو جینیوا میں اعلان کیا کہ جمہوریہ کانگو میں ایبولا وائرس سے پھیلنے والی بیماری عالمی برادری کی توجہ کی طالب ہے۔ یہ صورت حال بین الاقوامی طور پر تشویش کا باعث ہے۔
اسی روز، ڈبلیو ایچ او نے کانگو میں ایبولا کے پھیلاو پر ایمرجنسی کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد کیا، اگست دو ہزار اٹھارہ میں کانگو میں ایبولا وائرس کی تشخیص کے بعد سے یہ مذکورہ کمیٹی کا چوتھائی ہنگامی اجلاس ہے. اجلاس کے بعد،ڈبلیو ایج او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈرس اڈہانوم گیبریاسس نے کہا کہ دنیا کو اس تشویشناک مسئلہ پر پوری توجہ دینی چاہیے اور کانگو کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ بیماری کے پھیلاو کی روک تھام کی جا سکے۔
ایمرجنسی کمیٹی کے چیئرمین رابرٹ اسٹیفن نے زور دیا کہ تمام ممالک کو بین الاقوامی ہنگامی حالت کو بہانہ بنا کر کانگو پر تجارتی اور سیاحتی پابندیاں نافذ کرنے سے باز رہنا چاہیے ، کیونکہ یہ پابندیاں متاثرہ لوگوں کی زندگیوں پر منفی اثر ات مرتب کریں گی.
ڈبلیو ایچ او کی طرف سے فراہم شدہ اعداد و شمار کے مطابق،پندرہ جولائی تک جمہوریہ کانگو میں ایبولا کے کے کل دو ہزار پانچ سو بارہ کیس سامنے آئے ہیں جن میں ایک ہزار سرسٹھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں.