یمن کا بحران شدت اخیتار کر گیا، اب تک چالیس افراد ہلاک اور دو سو ساٹھ زخمی، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن کے عارضی دارالحکومت عدن میں صورت حال نہایت کشیدہ ہوچکی ہے۔اب تک مختلف واقعات میں چالیس افراد ہلاک اور دو سو ساٹھ زخمی ہوچکے ہیں۔یمن میں متعین اقوام متحدہ کی کوآرڈینیٹر لیزے گرینڈ نے گیارہ تاریخ کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ آٹھ تاریخ کو یمن کے عارضی دارالحکومت عدن میں تصادم مزید شدت اختیار کر گیا۔اب تک مختلف واقعات میں چالیس افراد ہلاک اور دو سو ساٹھ سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
لیزا گرینڈ نے اپیل کی کہ تصادم کی اس صورت حال میں مختلف فریق عالمی قوانین کے مطابق یمنی عوام کی سیکورٹی کا تحفظ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مخلتف تنظیمیں مقامی عوام کو مسلسل امداد فراہم کرتی رہیں گی اور زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے فوری طورپرطبی ٹیم بھی علاقے میں بھیجی جائیں گی۔
اسی روز یمن کی جنوبی عبوری کونسل نے عدن کا مکمل قبضہ سنبھالنے کا اعلان کیا۔ جن مقامات پر قبضہ کیا گیا ہے ان میں ایوان صدر، بین الاقوامی ائیرپورٹ، بینکس اور تمام اہم حکومتی ادارے اور عوامی تنصیبات شامل ہیں۔ جنوبی عبوری کونسل نے کہا کہ وہ اب کبھی بھی ان مقام سے نکال نہیں نکلیں گے۔