شدیداختلافات کے سائے میں جی سیون سمٹ کا افتتاح
پینتالیسویں جی سیون سمٹ چوبیس اگست کو فرانس کے شہر بیئیرٹس میں شروع ہوئی جو چھبیس اگست تک جاری رہے گی۔
موجودہ اجلاس کا موضوع ہے "عدم مساوات کے خلاف جنگ"۔میزبان ملک فرانس کے صدرمیکرون نے آسٹریلیا ، چلی ، سپین ، روانڈا ، مصر،جنوبی افریقہ اور بھارت کو سمٹ میں مہمان ممالک کے طور ر مدعو کیا ہے ۔ان کے علاوہ اقوام متحدہ ،عالمی مالیاتی فنڈاور عالمی بینک سمیت دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے متعلقہ انچارج بھی اس سمٹ میں شرکت کر رہے ہیں ۔ فرانسیسی صدر نے سمٹ کے آغاز سے قبل ہی واضح کر دیا کہ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیے کا اجرا نہیں ہوگا اور ایساجی سیون کی تاریخ میں پہلی بار ہوگا۔
تجزیہ نگاروں کے خیال میں فرانس نے مشترکہ اعلامیہ کے اجرا کو اس لیے ترک کیا ہے کہ اراکین کےمابین سنگین اختلافات موجود ہیں۔ایران کے ایٹمی معاہدے،عالمی تجارت، ڈیجیٹل سروس کےلیے ٹیکس اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے سمیت اہم موضوعات پر سنگین اختلافات موجود ہیں۔مقامی ذرائع ابلاغ متفکر ہیں کہ "امریکہ فرسٹ"کا تصور رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پچھلے سال کی طرح اس اجلاس میں تضادات اور اختلافات پیدا کریں گے۔
علاوہ ازیں یورپ کے اندر بریگزٹ اور جی سیون میں روس کی دوبارہ شمولیت کے حوالے سے بھی کافی اختلافات موجود ہیں۔