امریکہ ، یورپ اختلافات موجود،جی سیون اجلاس اختتام پذیر
سات عالمی طاقتوں کا فورم جی سیون چھبیس تاریخ کو فرانس میں اختتام پذیر ہوگیا۔ اگرچہ میزبان ملک فرانس کے صدر امانوئیل میکرون اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سربراہ اجلاس کی کامیابی کا اعلان کیا ہے، لیکن حقیقت یہ کہ ایران کے ایٹمی مسئلے، عالمی تجارتی معاملات اور موسمیاتی تبدیلیوں سمیت دیگر اہم معاملات پر امریکہ اور یورپ کے درمیان اختلافات بدستور نمایاں رہے۔
چھبیس تاریخ کی سہ پہر امریکہ اور فرانس کے صدر نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ جس میں تمام صدور کا مشترکہ اعلامیہ سنایا گیا جو محض ایک صفحے پر مشتمل تھا۔ اس اعلامیہ میں عالمی تجارت، ایران کے ایٹمی مسئلے اور یوکرائن کی صورت حال کا ذکر کیا گیا ہے۔ فرانس کی دلچسپی کے بنیادی موضوعات، ماحولیاتی تبدیلیاں اور حیاتیاتی تنوع سرے سے ہی اس اعلامیے سے غائب تھے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موسمیاتی تبدیلیوں اور حیاتیاتی تنوع کے سلسلے میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شرکت ہی نہیں کی۔
بیان میں ایران کے ایٹمی مسئلے پر بھی صرف اتنا کہا گیا ہے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں رکھے گا اور ایران کا ایٹمی مسئلے خطے میں امن و استحکام کے لئے خطرہ نہیں بنے گا۔
اس کے علاوہ روس کے مسئلے پر بھی امریکہ اور یورپ میں سنگین اختلافات موجود رہے۔