افغا نستان میں سیکورٹی فورسز پر طالبان حملوں کے دوران دو خواتین پولیس اہلکاروں سمیت سینتیس طالبان ہلاک

2019-08-28 16:24:43
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

مشرقی پکتیا میں مقامی پولیس نے بدھ کے روز کو بتایا کہ منگل کی رات افغان سیکورٹی فورسز نے اپنی چوکیوں پر طالبان کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے سینتیس طالبان کو ماردیا ہے ۔ صوبے کے ڈپٹی پولیس چیف مسعود بابرک خیل نے سنہوا کو بتا یا کہ حملہ طالبان کے سرخ یونٹ نے کیا تھا جس میں ضلع مٹہ خان کو زرمٹ ضلع سے ملانے والی شاہراہ پر واقع پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے اس خصوصی یونٹ کے کمانڈر موسی خان بھی شامل ہیں۔ سات گھنٹے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں ایک سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے جن کو بعد میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ یاد رہے کہ اس صوبے کے بعض پہاڑی حصوں پر طالبان کا قبضہ ہے جہاں وہ حملے کے بعد واپس چھپ جاتے ہیں۔افغانستان میں موسم گرما اور بہار میں اس طرح کے حملوں اور جھڑپوں میں اضافہ ہوجاتاہے۔ اسلئے اس کو مقامی طور پر لڑائی کا موسم کہتے ہیں۔ طالبان نے اس حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں بتایا۔

اس کے علاوہ قندھار کی مقامی پولیس نے بتایا کہ بدھ کے روز مشتبہ طالبان حملے میں دو خواتین پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا گیاہے۔ پولیس کے صوبائی ترجمان جمال بارکزئی نے سنہوا کو بتایا کہ کہ خواتیں پولیس اہلکاروں کو صبح کے اوقات میں اس وقت شہید کیاگیا جب وہ ڈیوٹی کیلئے جارہی تھیں۔ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے اور حملے کے بعد جائے وقوعہ سے بھاگ گئے۔ ترجمان نے شہداء خواتین اہلکاروں کو خراج تحسیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور امن کے دشمن ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران افغانستان کے بڑے شہروں میں طالبان اور داعش کے حملوں میں اضافہ ہواہے۔


شیئر

Related stories