صدارتی انتخابات شیڈول کے مطابق ہونگے، افغان اہلکار
منصوبے کے مطابق افغانستان کے صدارتی انتخابات 28 ستمبر کو ہونے ہیں۔ تاہم ، افغانستان کی صورتحال میں حالیہ اہم موڑ کی وجہ سے یہ افواہیں پھیل رہی ہیں کہ افغان صدارتی انتخابات ملتوی کردیئے جائیں گے۔ افغانستان کی سلامتی کونسل کے بین الاقوامی تعلقات اور علاقائی تعاون کے شعبہ کے ڈائریکٹر عارفدوستیار نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ صدارتی انتخابات ملتوی نہیں کیے جائیں گے۔انہوں نے طالبان سے بھی ہتھیار ڈالنے اور جلد از جلد افغانستان میں امن مفاہمت کے عمل میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا۔
ستمبر کے بعد سے ، افغانستان کی صورتحال میں نشیب و فراز آرہے ہیں ۔ اگرچہ امریکی حکومت کےخصوصی نمائندہ ، زلمے خلیل زاد اور طالبان نے اصولی طور پر افغان امن معاہدے کے مسودے کا اعلان کیا ہے ، لیکن تا حالاس مسودے کو امریکی صدر کی منظوری حاصل نہیں ہوئی۔اس کے ساتھ ہی ، طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت نہیں کرنا چاہتےاور انہوں نے افغان عوام سے اگلےافغان صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال صدارتی انتخابات کے انعقاد کو متاثر کرے گی۔ اس سلسلے میں ، عارفدوستیار نے صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان کے صدارتی انتخابات ملتوی نہیں ہوں گے۔
ابتدائی منصوبے کے مطابق افغانستان کے صدارتی انتخابات رواں سال 20 اپریل کو ہونے تھے ، لیکن گزشتہ سال دسمبر کے آخر میں ، افغان آزاد انتخابی کمیشن نے ٹیکنالوجی ، سیکیورٹی اور فنڈز کی کمی جیسی کئی وجوہات کی بنا پر انتخاب کواس سال 20 جولائی ، اور بعد میں اٹھائیس ستمبرتک ملتوی کیا۔ افغانستان کے موجودہ صدر اشرف غنی اور افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ اس صدارتی انتخاب کے سب سے مضبوطامیدوار ہیں۔