ترکی ، روس اور ایران سمیت تینوں ممالک کے رہنماؤں کا شام کی سیکورٹی پر تبادلہ خیال
2019-09-17 10:08:30
ترکی ، روس اور ایران تینوں ممالک کے رہنما ؤں نے سولہ تاریخ کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ملاقات کی اورانہوں نے شام کی سیکورٹی کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے شام کے شمال مغربی علاقےادلیب میں طویل المدتی جنگ بندی پر زور دیا۔
ترکی کے صدر ایردوان ،روسیصدر پوٹناور ایرانی صدر روحانی نے اسی دن آستانہ امنعمل کے ڈھانچے کے تحتمنعقدہ سربراہکانفرنس میںشرکت کی۔ایردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شام کے علاقے ادلیب میں کشیدگیمیں حالیہ اضافہ اس ملاقات میں زیر غورآیا ہے۔رواں سال اپریل سے اب تک تقریباً ایک ہزار عام شہری اس علاقے کی فضائی و زمینی فوجی کارروائیوں میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ایردوان نے کہا کہ داعش پر کاری ضرب لگانے کے بہانے دہشت گردوں کیپشت پناہیکرنا ناقابل قبول ہے۔ایردوان نے کہا کہ تینوں ممالک کے رہنماؤں نے ادلیب میں جنگ کے باعثپیدا ہونے والے انسانی بحران کے خاتمے کے لئے ضمنی اقدامات اختیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔تینوں فریقوں کا اتفاق ہے کہ شام کی علاقائی سالمیت کا تحفظ بہت اہم ہے اورمسلح کرد شا م کے امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
تینوں فریقوں نےاس باتپربھی اتفاقکیا کہ شام کی آئینی کمیٹی کے قیام کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔