لیبر مارکیٹ پر پڑنے والے اثرات کو تجارتی مسائل سے منسوب نہیں کرنا چاہیے، ایلن وولف
عالمی تجارتی تنظیم کے نائب ڈائریکٹر جنرل ایلن وولف نے حال ہی میں آسٹریلیا میں کہا کہ سائنس وٹیکنالوجی کی ترقی کا اثر لیبر مارکیٹ پر پڑ سکتا ہے اور اس کی وجہ تجارت یا درآمدات کو نہیں ٹھہرایا جانا چاہیئے۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم کی اصلاحات کے فروغ کے ساتھ ساتھ کثیرالطرفہ تجارتی نظام کی تعمیر میں حصہ لینے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور اس نظام کا مستقبل روشن ہے۔
ایلن وولف نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی سے لیبر مارکیٹ میں ناگزیر تبدیلیاں آئیں گی تاہم اس دھچکے کی ذہمہ داری کو تجارت پر عائد نہیں کیا جانا چاہیئے اور یہ سمجھنا بھی صحیح نہیں ہے کہ روزگار میں کمی کی وجہ درآمدات میں ہونے والا اضافہ ہے۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل میں امریکہ کے تیس لاکھ ٹرک ڈائیوروں کی جگہ لے سکتی ہے ۔لیکن ان ڈرائیوروں کی بے روزگاری کی وجہ درآمدات کی بجائے سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی ہوگی۔تو اس لیے حکومتوں کو اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات اختیار کرنے چاہیں۔
ایلن وولف نے کہا کہ چین امریکہ تجارتی کشمکش سے عالمی تجارتی منڈی میں سست روی بڑھے گی۔ امید ہے کہ دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے تجارتی مسائل کو حل کریں گے ۔