مغربی ممالک میں نسل پرستی جیسے انسانی حقوق کے مسائل پر تنقید
24 ستمبر کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے مسئلے پر غور کیا گیا۔ بیشتر ممالک اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے کچھ مغربی ممالک میں نسل پرستی ، نسلی امتیاز ، نفرت انگیز نطریات ، اور امیگریشن حقوق کی پامالی جیسے انسانی حقوق کے مسائل کے حوالے سے ان ممالک پر تنقید کی۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے لئےچین کے مستقل نمائندے چھن شو نے اجلاس میں عرب ممالک ، روس ، پاکستان ، میکسیکو ، جنوبی افریقہ وغیرہ سمیت 50 سے زیادہ ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے خطاب کیا ، اور متعلقہ مغربی ممالک میں اقلیتوں اور تارکین وطن کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت پر تشویش کا اظہار کیا ۔
پاکستان کے نمائندے نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ بعض ممالک میں رونما ہونے والی پاپولزم اور دائیں بازو کی انتہا پسندی مسلم گروہوں کے خلاف نفرت اور مذہبی عدم رواداری کو ہوا دینے کا سبب بنی ہے ، اور کچھ ممالک میں مخصوص مذہبی گروہ امتیازی سلوک کا شکار ہیں۔