افغان صوبے تخار میں طالبان کے خلاف آپریشن کا فیصلہ
افغانستان کے شمالی صوبے تخار میں طالبان کی جانب سے مختلف اہم مقامات پر قبضے کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے وسیع پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان محمد جواد ہجاری نے کہا کہ آپریشن کا مقصد صوبے سے طالبان کا صفایا ہے۔
صوبائی دارالحکومت تالقان شہر میں اس حوالے سے تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔ تاہم ، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں نے تالقان کے پڑوسی ضلع بہارک میں پوزیشنیں سنبھال لی ہیں اور کچھ دن قبل حکومت کے حامی مقامی رہنما نور خان کے گھر کو آگ لگا دی ہے۔
ادھر ، تخار صوبہ سے تعلق رکھنے والی خاتون پارلیمنٹیرین حبیبہ دانش نے بدھ کے روز مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خواجہ غار ضلع میں طالبان عسکریت پسندوں نے پہلے ہی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اس صورت حال کے پیش نظر لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ طالبان عسکریت پسند جنہوں نے پچھلے کئی مہینوں سے اپنی سرگرمیاں تیز کررکھی ہیں ، نے ابھی تک اس صورت حال پرکوئی تبصرہ نہیں کیا۔