شمالی افغانستان میں فوجی کاروائیاں ، گزشتہ تین دنوں میں پچاس عسکریت پسند ہلاک
پانچ اکتوبر کو افغانستان کے شمالی صوبے تخار کے حکومتی ترجمان محمد جواد ہجاری نےایک بیان میں کہا کہ حکومتی افواج کی جانب سے صوبہ تخار کی ڈسٹرکٹ بہارک میں طالبان کے ٹھکانوں پر کی جانے والی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں گزشتہ تین دنوں میں پچاس عسکریت پسند ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں ۔ترجمان کے مطابق ، بہارک ڈسٹرکٹ کو مسلح باغیوں سے آزاد کروا لیا گیاہے اور اب صوبائی دارالحکومت تالقان کو باغی طالبان کی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جواد ہجاری نے حکومتی افواج کی ان کاروائیوں میں تین فوجیوں کی ہلاکت جب کہ چھ فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی ہے ۔
طالبان نے اب سے دس دن قبل اچانک حملہ کرتے ہوئے بہارک ڈسٹرکٹ کے اہم حصوں پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد وہ تخار کے صوبائی دارالحکومت تالقان پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تاہم سرکاری افواج کی جانب سے کیے جانے والے بھرپور آپریشن کے باعث یہ عسکریت پسند ،پڑوسی ضلع ، خواجہ غار کی طرف فرار ہو گئے۔صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری افواج جلد ہی خواجہ غار ڈسٹرکٹ میں آپریشن کلین اپ کا آغاز کریں گی تاکہ علاقے میں دیرپا اور مستقل امن قائم کیا جاسکے۔
اس صورتِ حال کے بارے میں طالبان کا کوئی تبصرہ ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے