لیٹوین ترمیم نے بریگزٹ کو پھر کھٹائی میں ڈال دیا

2019-10-20 18:51:27
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

برطانوی پارلیمنٹ میں ایک ترمیمی قرار داد کے ذریعے بریگزٹ کو موخر کر دیا گیا ہے۔یہ ترمیمی قرارداد رکن پارلیمان اولیور لیٹون نے پیش کی تھی اور پارلیمان کے 322 ارکان نے اس کی حمایت جب کہ 306 نے اس کی مخالفت کی۔ قرارداد منظور ہونے کے بعد یورپی یونین اور برطانیہ کے مابین طے پانے والی تازہ ترین ڈیل پر رائے شماری بھی مؤخر ہو گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے اکتیس اکتوبر کے روز یورپی یونین سے اخراج یقینی بنانا بھی عملی طور پر ناممکن ہو گیا ہے۔

برطانوی ایوان زیریں کے خصوصی اجلاس میں منظور کردہ نئی ترمیمی قرارداد کے مطابق وزیر اعظم کو اس بات کا پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ بریگزٹ کی اب تک کی حتمی تاریخ میں توسیع کی درخواست دیں تاکہ اس دوران پارلیمانی ارکان نئی ڈیل پر بحث کر کے اسے منظور کر سکیں۔قانون کے تحت ایوان زیریں سے قرارداد کی منظوری کے بعد وزیرِ اعظم یورپی یونین کو بریگزٹ کی 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے درخواست کرنے کے پابند ہیں۔ دوسری طرف یورپی یونین کو

برطانوی پارلیمان میں یورپی یونین سے انخلا میں توسیع کے حق میں قرارداد کی منظوری کے بعد وزیرِ اعظم بورس جانسن نے بریگزٹ میں تاخیر کے لیے یورپی یونین کو تحریری طور پر درخواست بھیج دی ہے۔

یورپی یونین کے رہنما ڈونلڈ ٹسک نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر برطانوی وزیراعظم کا خط موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔


شیئر

Related stories