افغان امور کے حوالے سےچہار فریقی اجلاس کا ماسکو میں انعقاد
پچیس اکتوبر کو چین ، روس ،امریکہ اور پاکستان کے نمائندوں نے ماسکو میں افغان امور سے متعلقہ دوسرے چہار فریقی اجلاس کا انعقاد کیا۔چاروں فریقین نے افغانستان کے اقتدار اعلی ،خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے افغانستان میں پائیدار امن کے حصول کے لیے افغان عوام کو مدد فراہم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
چاروں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن کا حصول صرف سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہی ہوسکتا ہے۔چین،روس اور پاکستان، امریکہ اور طالبان کے بیچ مذاکرات کی بحالی کی حمایت کرتے ہیں تاکہ افغانستان کے اندر مذاکرات کا راستہ ہموار ہو سکے گا۔فریقین نے یہ یقین دہانی بھی کروائی کہ افغان حکومت کے رہنماؤں اور طالبان کے متعلقہ گروہوں کے درمیان جامع اور پائیدار امن سمجھوتہ طے کرنے کے سلسلے میں بھی معاونت کی جائے گی۔چاروں ممالک کی جانب سے پرتشدد سرگرمیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ، افغان حکومت اور طالبان سمیت تمام افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ القاعدہ ،داعش اور مشرقی ترکستان اسلامی تحریک سمیت دیگر عالمی دہشت گرد قوتوں کو دوسرے ممالک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت ہر گز نہ دیں ۔ چاروں فریقین نے منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ پر کاری ضرب لگانے پر بھی زور دیا۔