مشرقی افغانستان میں۳۶ عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن مفاہمتی عمل میں شامل

2019-11-10 17:07:11
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

افغان حکومت کی جانب سے دی جانے والی اطلاع کے مطابق افغانستان کے مغربی صوبے ننگر ہار میں آئی ایس سے تعلق رکھنے والے ۳۲ اور طالبان سے تعلق رکھنے والے چار عسکریت پسندوں نے تشدد سے تائب ہو کرہتھیار ڈال دیئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق یہ عسکریت پسند جب صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں افغان خفیہ ایجنسی کے دفتر میں آئے تو آتشیں اسلحے سے لیس تھے مگر وہاں آکر انہوں نے حکام کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے امن مفاہمتی عمل میں شرکت کا اعلان کیا ۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام عسکریت پسند ننگر ہار کی مختلف ڈسٹرکٹس میں اپنی تنظیموں کے سرگرم رکن تھے اور ان کے ہتھیار ڈالنے سے ان علاقوں میں امن و استحکام کو تقویت ملے گی۔

عسکریت پسندوں کے کسی بھی گروہ کی جانب سے اس خبر پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔


شیئر

Related stories