شام میں پچاس لاکھ بچے امداد کے منتظر

2019-11-22 10:31:50
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

شام میں یونیسیف کے نمائندے فرین ایکویزا نے اکیس تاریخ کو جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شام میں کئی برسوں سے جاری خانہ جنگی کے باعث لاکھوں شامی بے گھر ہو چکے ہیں جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔خانہ جنگی سے متاثرہ شام میں مختلف نوعیت کی بنیادی ضروریات کی کمی ہے اور متعدد طبی اور تعلیمی تنصیبات بھی تباہ ہو چکی ہیں۔ ہر آٹھ شامی بچوں میں سے ایک بچہ غذائیت کی کمی کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ شام میں پچاس لاکھ بچوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی اشد ضرورت ہے۔رواں سال شام میں تصادم کے باعث چھ سو سینتالیس بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔انہوں نے مختلف ممالک سے اپیل کی کہ داعش کے زیر اثر علاقے سےباہر نکلنے والے بچوں کو قبول کیا جائے۔


شیئر

Related stories