نارڈ سٹریم -ٹو" پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں پر جرمنی کی طرف سے اظہار افسوس

2019-12-22 16:17:01
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

جرمنی کے ایک عہدیدار نے اکیس تاریخ کو بتایا کہ وہ "نارڈ سٹریم -ٹو" پائپ لائن منصوبے کی تعمیر میں شامل کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں اور امریکہ کے اس قسم کی سمندر پار پابندیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

جرمن حکومت کے نائب ترجمان ڈیمر نے اکیس تاریخ کو کہا کہ امریکی پابندیوں نے جرمنی اور یورپ کی کمپنیوں کو متاثر کیا ہے اور اس سے یورپ کے داخلی امور میں مداخلت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیاں یوکرائن کے مفادات کے تحفظ پر مبنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انیس تاریخ کو روس اور یوکرائن نے قدرتی گیس کی راہداری سے متعلق اصولی معاہدہ طے کیا تھا ، جس کے تناظر میں امریکی پابندیاں ناقابل فہم ہیں۔

جرمنی کے ڈپٹی چانسلر اور وزیر خزانہ اولاف شولٹز نے اسی دن جرمن ٹیلی ویژن کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی پابندیاں جرمنی اور یورپ کے داخلی امور اور ہماری خودمختاری میں سنجیدہ مداخلت ہے۔ ہمیں ان کو مضبوطی سے مسترد کرنا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی پابندیاں عجیب و غریب ہیں اور نیٹو کے ساتھی کی طرف کیا جانے والا فیصلہ نہیں لگتا۔

"نارڈ سٹریم -ٹو" پائپ لائن منصوبے کا مقصد روس سے جرمنی تک قدرتی گیس پائپ لائن بچھانا ہے جو یوکرائن کو چھوڑ کر بحیرہ بالٹک کے راستے جرمنی اور دوسرے یورپی ممالک تک پہنچے گا۔ امریکہ نے اس منصوبے کی سخت مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ "نارڈ سٹریم -ٹو" پائپ لائن منصوبے سے توانائی کی فراہمی کے حوالے سے یورپی ممالک کا روس پرانحصار زیادہ ہو جا ئیگا، اور یوکرائن کی معاشی اور اسٹرٹیجک سلامتی کو بھی نقصان پہنچے گا



شیئر

Related stories